اتفاق و اتحاد بزرگوں کا وطیرہ تھا. ہمیں بھی اپنانے کی ضرورت ہے. سید حمایت حسین


18/11/2019

اتفاق و اتحاد بزرگوں کا وطیرہ تھا. ہمیں بھی اپنانے کی ضرورت ہے. سید حمایت حسین
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) خانقاہ معلی صوفیہ امامیہ نوربخشیہ خپلو بالا کے میر واعظ اور نائب پیر سید حمایت حسین الموسوی نے کہا ہے کہ اتفاق و اتحاد بزرگوں کا وطیرہ تھا. ہمیں بھی اپنانے کی ضرورت ہے. وہ شاہ قاسم فیض بخش صوفیہ امامیہ نوربخشیہ ٹرسٹ اور نوربخشیہ یوتھ موومنٹ علی پور یونٹ اسلام آباد کے زیر اہتمام سیرت نورین کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے. انہوں‌ نے کہا کہ سید علی ہمدانی ایک صوفی منش مبلغ تھے انہوں نے اپنی کرامات اور اخلاق سے پورے کشمیر اور بلتستان سے کفر کا خاتمہ کیا. انہوں نے کہا کہ پورا علاقہ سو فیصد بدھ مت کے پیروکار تھے جو اب سو فیصد مسلم اآبادی پر مشتمل ہے جو ان کے کرامات اور سنجیدگی کی مرہون منت ہے. انہوں‌نے کہا کہ تمام مسلمان اختلافات کے باوجود آپس میں بھائی بھائی ہیں اور ہمیں بھائی چارے کے ساتھ ہی زندگی گزارنے کا سلیقہ آنا چاہئے.

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ خانقاہ معلی صوفیہ امامیہ نوربخشیہ راولپنڈی علامہ الحاج سید علی الموسوی نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ و اآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے علوم سے دنیا کو منور کیا اور اخلاق کے اعلی نمونے قائم کئے.انہوں نے کہا کہ ہمین ان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے.


مولانا سید ابراہیم کاظمی نے کہا کہ حضور کی قدرو منزلت پر لوگوں عجیب قسم کی باتیں کرتے ہیں. اللہ تعالیٰ نے آپ کو رحمت عالم بنا کر مبعوث فرمایا اور ان کی رحمت کا تسلسل قیامت تک جاری رہےگا.
شیخ محمد حسن نے کہا کہ ہمیں صرف میلاد کے انعقاد پر اکتفا کرنے کے بجائے تعلیمات محمدیہ پر عمل کرنے کی بھی ضرورت ہے.
شاہ قاسم فیض بخش ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری مولانا اعجاز حسین غریبی نے کہا کہ ہمیں حضور (ص) سے متعلق اپنے اعتقادات کو قرآن پاک کی تعلیمات اور حضور ہی کی احادیث کی روشنی میں استوار رکھنے کی ضرورت ہے. انہوں‌نے کہا کہ تعلیم کا فروغ، بچوں کی تعلیم و تربیت اور صدقہ جاریہ حضور کی تعلیمات کا ایک اہم حصہ ہیں.
کانفرنس میں علی پور، اسلام اآباد، راولپنڈی اور واہ کینٹ سے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی.
اس موقع پر بچوں نے انتہائی خوبصورت اآواز میں بارگاہ رسالت میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے.


دیگر تحریریں