مدرسہ نوربخشیہ ڈیرہ دون امباڑی کے ناظم اعلی اخوندعلی حسن انتقال کر گئے


03/09/2020

مدرسہ نوربخشیہ ڈیرہ دون امباڑی کے ناظم اعلی اخوندعلی حسن یوچنگپہ رضائے الِہی سے انتقال کر گئے ہیں۔مرحوم نے ملت کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں۔ وہ امباڑی کے تمام نوربخشی معاملات کے مسئول کے طور پر کام کرتے رہے۔ انہوں نے ڈیرہ دون میں مدرسہ کے قیام کیلئے وسیع و عریض اراضی وقف کی اور شاندار مدرسہ تعمیر کرایا۔ وہ خانقاہ کے پیش امام کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ جناب پیر طریقت نے انہیں خطابت و امامت کی اجازت بھی مرحمت فرمائی تھی۔ وہ امباڑی ڈیرہ دون کے علاقے میں کسب معاش کے سلسلے میں گئے ہوئے تھے کہ پاکستان اور ہندوستان تقسیم ہو گیا۔ جس کے باعث انہیں وہیں پر ہی ٹھہرنا پڑا۔ انہوں نے دینی تعلیم سید قاسم شاہ کھوکوی کے خانوادے سے ایک باکرامت سید سےحاصل کی۔ اس کے بعد دین کی خدمت میں مشغول ہو گئے۔ وہ کارگل اور لداخ کے نوربخشیوں میں شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے رہے اور نوربخشی تعلیمات کو دوبارہ استحکام دینے کیلئے بہت زبردست کام کیا۔ اپنی جائیداد ہمیشہ ملت کیلئے حاضر رکھی۔ وہ دم دعا میں مہارت رکھتے تھے جس کے باعث مسلمان تو مسلمان ہندو و دیگر غیر مسلم افراد بھی دعائیں کرانے آتے تھے۔
وہ عشق اہلبیت سے سرشار شخصیت تھے۔ مرثیہ نوحہ خوانی اور قصہ خوانی میں اپنی مثال آپ تھے۔ وہ نوربخشیوں کے درمیان اختلافات سے بھی نالاں تھے اور ایک خطبےکے دوران اس درد کا یوں اظہار کیا کہ صوفیہ اور امامیہ دونوں ہماری دونوں آنکھوں کی طرح ہیں دونوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے اور اختلافات سے گریز کرنا چاہئے۔
وہ انتہائی شفیق اور مہربان شخصیت کے مالک تھے، ملنسار اور بااخلاق تھے۔ ان کی رحلت سے ہندوستان کے نوربخشی ایک بڑے دردمند رہنما سے محروم ہو گئے ہیں۔
وہ نوربخشیوں کو اپنے وقت کی پیر کی طرف رجوع کرنے کی تلقین کرتے رہے۔ جناب پیر طریقت سے انہیں جمعہ جماعت کیلئے بھی خصوصی اجازت نامہ مرحمت فرمایا تھا۔

ان کی وفات پر جناب پیر طریقت سید محمد شاہ نورانی مدظلہ العالی، پیرزادہ سید شمس الدین اور دیگر علمائے کرام، دانشوران اور سرکردگان ملت نوربخشیہ نے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ ہم نوربخشیہ آئی ٹی ٹیم کے ممبران مرحوم کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔


دیگر تحریریں